بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خود لذتی کی عادت کیسے چھوڑی جائے؟


سوال

میری عمر 22 سال ہے، میں خود لذتی کے گناہ میں مبتلا ہوں، جب کہ   میں نماز بھی پڑھتی  ہوں، استغفار بھی کرتی ہوں، پھر بھی مجھ سے گناہ ہوجاتا ہے، میں بہت روتی ہوں، آئندہ نہ کرنے کا وعدہ بھی کرتی ہوں، پھر بھی مجھ سے خود لذتی کا گناہ ہوجاتا ہے، میں بہت تھک گئی ہوں، میں بہت پریشان ہوں، مجھے کوئی حل بتادیں،  اور میرے لیے دعا بھی کریں کہ اللہ مجھ سے یہ گناہ چھڑوا دے!

جواب

 تسکینِ شہوت کے لیے خود لذتی  کا طریقہ اختیار کرنا شرعاً حرام ہے، اور خود لذتی پر سخت وعیدات احادیث میں وارد ہوئی ہیں، لہذا اس قسم کے قبیح عمل پر سچے دل سے توبہ کرنا نہایت ضروری ہے، اور  گناہ  کا احساس ہوتے ہی گناہ ترک کردے،توبہ کرتے وقت اپنے کئے پر  ندامت و شرمندگی  کا اظہار ہو، آئندہ مذکورہ گناہ نہ کرنے کا عزم ہے۔

  اس کے ساتھ ساتھ  سائلہ  کو اپنی موجودہ  صحبت  ( خواہ وہ  برے دوستوں کا ماحول ہو، یا پراگندہ لٹریچر ہو، یا پراگندہ پروگرام  ، فلم، وغیرہ ہوں) کو فوری طور پر  تبدیل کرکے اچھے اور خیر  کی صحبت اختیار کرنا چاہیے، باوضو  رہنے کا اہتمام کرے،  چلتے پھرتے استغفار کی کثرت رکھے، اپنے آپ کو کسی نا کسی تعمیری  کام میں مشغول رکھے،اور فارغ اوقات میں دینی کتب کا مطالعہ کیا کرے اور جلد از جلد نکاح کو ترجیح دے اور  جب تک نکاح نہیں ہورہا ہے اس وقت تک کثرت سے روزے رکھے،  تمام تر احتیاط کے بعد اگر پھر مذکورہ  گناہ ہوجائے، تو ہرگز مایوس نہ ہو، اور  فوری طور پر سچے دل سے اللہ کے حضور معافی مانگ لے۔

مسلم شریف  میں ہے:

٢٧٥٨۔ "حدثني عبد الأعلى بن حماد. حدثنا حماد بن سلمة عن إسحاق بن عبد الله بن أبي طلحة، عن عبد الرحمن بن أبي عمرة، عن أبي هريرة،عن النبي صلى الله عليه وسلم، فيما يحكي عن ربه عز وجل قال " أذنب عبد ذنبا. فقال: اللهم! اغفر لي ذنبي. فقال تبارك وتعالى: أذنب عبدي ذنبا، فعلم أن له ربا يغفر الذنب، ويأخذ بالذنب. ثم عاد فأذنب. فقال: أي رب! اغفر لي ذنبي. فقال تبارك وتعالى: عبدي أذنب ذنبا. فعلم أن له ربا يغفر الذنب، ويأخذ بالذنب. ثم عاد فأذنب فقال: أي رب! اغفر لي ذنبي. فقال تبارك وتعالى: أذنب عبدي ذنبا. فعلم أن له ربا يغفر الذنب، ويأخذ بالذنب. اعمل ما شئت فقد غفرت لك.

قال عبد الأعلى: لا أدري أقال في الثالثة أو الرابعة "اعمل ما شئت".

( كتاب  التوبة، باب قبول التوبة من الذنوب، وإن تكررت الذنوب والتوبة، ٤ / ٢١١٢، ط: دار إحياء التراث العربي )

ترجمہ: حضرت   سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے پروردگار  سے روایت کی ہے  کہ : " ایک بندے نے گناہ کیا اور کہا کہ یا اللہ! میرا گناہ بخش دے۔ پروردگار نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا وہ جانتا ہے کہ اس کا ایک مالک ہے جو گناہ بخشتا ہے اور گناہ پر مواخذہ کرتا ہے، پھر اس نے گناہ کیا اور کہا: اسے مالک میرے! میرا گناہ بخش دے۔ پروردگار نے فرمایا: میرے بندے نے ایک گناہ کیا اور وہ جانتا ہے کہ اس کا ایک رب ہے جو گناہ بخشتا ہے اور گناہ پر مواخذہ کرتا ہے، پھر اس نے گناہ کیا: اور کہا: اے پالنے والے میرے! میرا گناہ بخش دے۔ پروردگا نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا اور وہ یہ جانتا ہے کہ اس کا ایک پروردگار جو گناہ بخشتا اور گناہ پر پکڑتا ہے۔ اے بندے! اب تو جو چاہے عمل کر میں نے تجھے بخش دیا۔" 

راوی حديث عبدالاعلیٰ نے فرمایا کہ :   مجھے یاد نہیں تیسری بار یا چوتھی بار یہ فرمایا: " اب جو چاہے عمل کر۔ (یعنی  جب تک تم گناہ کر کے توبہ کرتے رہو گے، میں بخشتا رہوں گا)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144402101295

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں