بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خود کشی کرنے والے کو ایصالِ ثواب کرنا


سوال

اگر کسی نے خود کشی کی تو اس کے لیے قرآن یا کچھ اور عبادت کرکے ایصالِ ثواب کر سکتے  ہیں یا نہیں؟ اور  اگر کیا تو اس کا ثواب اس خود کشی کرنے والے کو پہنچے گا یا نہیں؟

جواب

خود کشی کرنا بہت بڑا کبیرہ گناہ ہے، لیکن خودکشی کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا، اس لیے اس کے لیے  دعاءِ  مغفرت  یا ایصال ثواب کرنا جائز ہے۔  (امداد الفتاوی 4/ 607۔ احسن الفتاوی 4/206)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2 / 211):

"(من قتل نفسه) ولو (عمداً يغسل ويصلى عليه)، به يفتى وإن كان أعظم وزراً من قاتل غيره. ورجح الكمال قول الثاني بما في مسلم «أنه عليه الصلاة والسلام أتي برجل قتل نفسه فلم يصل عليه»".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں