بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خود کو بیمار ظاہر کر کے پینشن وصول کرنا


سوال

میرا چھوٹا بھائی سرکار کے تعلیمی شعبے سے پینشن لے رہا ہے۔ پہلے میرے والد لیتے تھے۔ پھر ان کے انتقال کے بعد والدہ لیتی تھیں۔ میرا چھوٹا بھائی معذور بیٹا ہونا کی وجہ سے پینشن لے رہا ہے۔ اس کو پاوں میں کچھ کمزوری ہے جس کی وجہ سے مسائل ہیں لیکن وہ مکمل معذور نہیں ہے۔  اس کو شوگر بھی ہے۔ اب وہ چلنے میں ڈنڈی کا سہارا لیتا ہے۔ میڈیکل ٹیسٹ کے وقت وہ سہارا نہیں لیتا۔ وہ ڈاکٹروں کے پاس بیساکھی کے ساتھ جاتا ہے، کیا یہ صحیح ہے اس کے لیے؟ کیا وہ پینشن کی رقم کا مستحق ہے؟ میرا دوسرا بھائی اس سے کچھ رقم لیتا ہے پینشن کی، کیا اس کے لیے یہ پینشن لینا درست ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر آپ کے بھائی کی بیماری   حکومت کی طرف سےمعذور یا بیمار  کی پینشن جاری ہونے کی شرائط کے مطابق ہو تو اس کا ایسا معذور یا بیمار  ہونے کی وجہ سے پینشن وصول کرنا جائز ہے اور آپ کے دوسرے بھائی کا مذکورہ معذور بھائی کی رضامندی سے اس سے کچھ رقم لینا بھی جائز ہے۔ اور اگر آپ کا بھائی ایسا معذور یا بیمار نہیں ہے جس کے لیے پینشن کا اجراء کیا جاتا ہو بلکہ صرف ڈاکٹروں کے سامنے اپنے آپ کو معذور و بیمار ظاہر کر رہا ہے تو یہ دھوکا دے کر پینشن کے پیسے وصول کر رہا ہے تو ایسی صورت میں مذکورہ پینشن وصول کرنا ناجائز ہے۔

مرقاة المفاتيح میں ہے:

"(من غش) أي خان وهو ضد النصح (فليس مني) أي ليس هو على سنتي وطريقتي."

(كتاب البيوع، باب المنهي عنها من البيوع، ج5، ص1935، دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408101840

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں