بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

2 جُمادى الأولى 1446ھ 05 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

خود کشی کرنے والے کی نمازِ جنازہ


سوال

کیا خودکشی کرنے والے کے لیے نمازِ  جنازہ  پڑھ  سکتے  ہیں؟

جواب

خود کشی کرنا بہت ہی بڑا گناہ ہے، اور اس پر سخت عذاب کی وعیدیں آئی ہیں، لیکن خود کشی کرنے والا دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوتا، لہٰذا ایسے شخص کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی۔ البتہ علماء اور پیشوا حضرات کو  جنازہ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے؛ تاکہ دیگر حضرات کو عبرت حاصل ہو۔

شامی میں ہے:

"من قتل نفسه ولو عمدًا یغسل ویصلی علیه. به یفتی. وإن کان أعظم وزرًا من قاتل غیره".

(۳/۱۰۲، باب صلاة الجنازة،الدرالمختار مع ردالمحتار، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200044

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں