بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواب کے سچے ہونے کی حقیقت


سوال

کیا رات میں آنے والے خواب سچے  ہوتے ہیں یا دن میں آنے والے؟

جواب

واضح رہے کہ  خواب کے سچے یا جھوٹے ہونے کا تعلق عموماً رات یا دن کے ساتھ نہیں بلکہ آدمی کی ذات کے ساتھ ہے،چنا ں چہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم  کا ارشاد گرامی ہے:  "جس شخص کی باتیں سب سے زیادہ سچی ہوں گی اس کے خواب بھی سب سے زیادہ  سچے ہوں گے۔"،اسی طرح محمد بن سیرین رحمہ اللہ کا ارشاد ہے کہ :دن کے خواب بھی رات ہی کے خواب کی طرح ہوتے ہیں "۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم  نےخواب کے سچے ہونے  کے کچھ اوقات بھی بیان فرمائے ہیں ،چناں چہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ:(رات کے)پچھلے(آخری)پہر کا خواب زیادہ سچاہوتاہے۔اسی طرح ایک دوسری جگہ ارشاد فرمایا کہ:جب زمانہ قریب ہوجاتاہے ـ(یعنی سال کے جس دوران رات اور دن برابر ،برابر ہوجاتے ہیں)تو اس وقت مسلمان کے خواب کم ہی جھوٹے ہوتے ہیں۔لیکن چوں کہ رات کو عموماًآدمی اپنے فکری خیالات سے آزاد ہوتاہے اسی لیے معبرین کے مطابق رات کے خواب عموماًسچے ہوتے ہیں لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ دن میں آنے والے خواب کی کوئی حیثیت نہ ہو ۔بلکہ دن کا خواب  بھی رات کے خواب کی طرح سچا ہوسکتاہے۔

ترمذی شریف میں ہے:

"عن أبي سعيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:أصدق الرؤيا بالأسحار."

"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا اقترب الزمان لم تكد رؤيا المؤمن تكذب، وأصدقهم رؤيا ‌أصدقهم ‌حديثا."

(ص:532،ج:4،ابواب الرؤيا،باب أن رؤيا المؤمن جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة،ط:ألبابي)

شرح السنۃمیں ہے:

"والمعبرون يقولون: أصدق الرؤيا في وقت الربيع، أو الخريف عند خروج الثمار وعند إدراكها، وهما وقتان يتقارب فيهما الزمان، ويعتدل الليل والنهار،قالوا: ورؤيا الليل أقوى من رؤيا النهار، وأصدق ساعات الرؤيا وقت السحر."

(ص:210،ج:12،کتاب الرؤیا،باب  اقسام الرؤیا،ط:المکتب الإسلامي)

عمدۃ القاری میں  ہے:

"قال عبد الله بن عون عن محمد بن سيرين...لا فرق بين رؤيا النهار والليل، وحكمهما واحد في العبارة، وكذا رؤيا النساء ورؤيا الرجال."

(ص:144،ج:24،کتاب التعبیر،باب الرؤیا بالنھار،ط:دار الفکر،بیروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408102081

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں