بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خون نکل کر بہا نہیں لیکن انگلی پر لگ گیا تو وضو کا حکم


سوال

اگر جسم کے کسی حصے سے اتنا خون نکلے کہ اپنی جگہ سے نہ بہے لیکن اس جگہ ہاتھ لگانے سے وہ ہاتھ کی انگلی پر لگے تو کیا وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں   زخم یا دانہ پھٹنے سے اگر  خون ازخود نکل کر نہیں بہا بلکہ ہاتھ لگنے سے انگلی پر لگ گیا اور وہ اتنی مقدار میں نہیں تھا کہ خود بہنے کی صلاحیت رکھتا ہو تو وضو نہیں ٹوٹا، البتہ اگر ہاتھ سے لگنے والا خون اتنا ہو کہ اگر اسے اپنی حالت پر چھوڑ دیا جاتا تو وہ زخم کی جگہ سے بہہ جاتا تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(وينقضه) خروج منه كل خارج (نجس) بالفتح ويكسر (منه) أي من المتوضئ الحي معتادا أو لا، من السبيلين أو لا (إلى ما يطهر) بالبناء للمفعول: أي يلحقه حكم التطهير.ثم المراد بالخروج من السبيلين مجرد الظهور وفي غيرهما عين السيلان ولو بالقوة، لما قالوا: لو مسح الدم كلما خرج ولو تركه لسال نقض وإلا لا، كما لو سال في باطن عين أو جرح أو ذكر ولم يخرج."

(کتاب الطہارۃ، سنن الوضو، ۱ ؍ ۱۳۴،ط : سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100991

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں