بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ختنہ کا حکم


سوال

مجھے بیٹے کی مسلمانی (ختنہ )کروانی ہے ؟ رہ نمائی فرمائیں

جواب

صورت مسئولہ میں ختنہ کرنا مسنون عمل ہے،  یہ شعائرِ اسلام میں سے  ہےاور فطرت میں داخل ہے، احادیثِ مبارکہ میں اس عمل کے اہتمام کی بہت تاکید آئی ہے۔ عملی طریقہ کار کے متعلق کسی ماہر سرجن سے رہنمائی لے سکتے ہیں۔ 

حدیث شریف میں ہے:

"عن أبي هریرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: خمس من الفطرۃ: الختان، والاستحداد، وتقلیم الأظفار، ونتف الإبط، وقص الشارب".

 (المصنف لابن أبي شیبة،کتاب الطهارة، رقم الحدیث:۲۰۵۹،۱؍۱۹۵، ط: دارالسلفیة)

البحر الرائق شرح کنز الدقائق میں ہے:

"الختان سنة کما جاء في الخبر وهو من شعائر الإسلام و خصائصه، حتیٰ لو اجتمع أهل بلدٍ علیٰ ترکه، یحاربهم الإمام، فلایُترَک إلا للضرورة، و عذرُ الشیخ الذي لایطیق ذلك ظاهر، فیُترك".

 (البحر الرائق، کتاب الخنثیٰ، مسائل شتّٰی:۹؍۳۵۹،ط:  دار الکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507101547

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں