بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مائیکرو فائنانس کمپنی میں ملازمت کا حکم


سوال

میں ایک مائیکرو فنانس کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں ادر روپیہ پیسے کا لین دین ہے۔ اور پیسے دے کر اس کے اوپر بھی لیتے ہیں جب کہ مجھے اور کوئی نوکری نہیں مل رہی ،کیا میں تب تک نوکری کر سکتا ہوں،  روزگار کے لیے جب تک کوئی نوکری   مل نہیں جاتی؟

جواب

واضح رہے كہ جس طرح حلال روزی کھانا فرض ہے اسی طرح حلال روزی کمانا بھی فرض ہے،اور اس کی کوشش و تدبیر بھی ضروری ہے۔لہذا صورت مسؤولہ میں بحالت ضرورت و مجبوری اس ملازمت کو کرتے رہیں اور حلال ملازمت تلاش کرتے رہیں  جوں ہی کوئی  حلال ملازمت مل جائے تو اس کو اختیار کرے اور موجودہ ملازمت کو چھوڑدیں ۔جائز ملازمت کے  لیے ایسی کوشش کریں جیسا کہ ایک بے روز گار شخص کرتا ہے اور حلال روزگارجب گزارہ کے قابل  میسر آجائے تو  اسے اختیار کرلیں اور ناجائز ملازمت کو چھوڑ دیں۔

قال اللہ تعالیٰ:

{یٰاَِیّھا الذین آمنوا كلوا من طیّبٰت ما رزقنٰکم}(سورۃ بقرۃ :آیت نمبر :172)

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"عن محمد: رجل اِستاجر رجلًا لیصوّر له صوراً أو تماثیل الرّجال في بیت أو فسطاط فإني أکرہ ذلك و اجعل له الأجر."

(ج۔5/ص۔130/ط:رشیدیہ)

فتاوی تاتارخانیہ میں :

"إذا استاجر رجلًا لینحت له طنبوراً، أو بربطاً ففعل یطیب له الأجر إلّا أنّه یأثم في الإعانة على المعصیة."

 (ج۔5/ص۔131/ط:رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102119

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں