بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع لينے کے لیے كورٹ کی بجائے کسی دینی ادارے میں جانا


سوال

اگر خلع لینے کے لیے کورٹ نہیں جانا چاہتے تو کیا بنوری ٹاؤن آسکتے ہیں؟

جواب

دارالافتاء بنوری ٹاؤن دینی وشرعی مسائل میں عوام کی   رہنمائی کا مرکز ہے ،یہاں سے آپ اپنے دینی مسائل زبانی وتحریری طور پرمعلوم  کرنے کے لیے رجوع کرسکتے ہیں،نیز فریقین کی باہمی رضامندی سے اختلافی مسائل کے حل کے لیے بھی دارالافتاء اپنی خدمات پیش کرتاہے، اگر فریقین خلع پر رضامند ہوں تو شرعی احکام کی روشنی میں خلع کی تحریر  کی تیاری کے لیے آسکتے ہیں،  لیکن عدالت کی طرز پر خلع کی ڈگری جاری کرنا یہ دارالافتاء کے دائرہ  اختیار میں نہیں آتا، اس کے لیے متعلقہ قانونی ادارے ہی سے رابطہ کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144112201392

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں