ایک آدمی کسی کلاس میں داخلہ لیتاہے مگروہ اپنی مصروفیات کی بناء پرکلاس میں پابندی نہیں کرسکتا، اسکول والےاپنی طرف سے اس کی روزانہ کی حاضری لگاتے ہیں، سال کےبعدوہ آدمی امتحان میں کامیابی حاصل کرلیتاہےوہ اسی ڈگری پرنوکری بھی حاصل کرلیتاہے، تواس طرح کا فعل کرنا اورایسی ڈگری پر نوکری کرنا اس کےلیے کیسا ہے؟اوروہ تنخواہ اس کےلیے حلال ہےیا حرام ؟
اس شخص کا یہ فعل ناجائزہے،شرعاً دھوکہ اورخیانت کےزمرے میں داخل ہے اوردھوکہ دہی کرنےوالےکےلیےاحادیث میں سخت وعیدوارد ہوئی ہیں البتہ یہ شخص جونوکری کررہاہےاگراس کام کی صلاحیت رکھتا ہے اوراپنی ذمہ داری کو ٹھیک ٹھیک ادا کررہاہوتواس کی نوکری اور اس سے حاصل شدہ آمدنی اس کےلیے حلال ہے۔
فتوی نمبر : 143101200484
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن