بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کھیرا بکرے کی قربانی کا حکم


سوال

بسااوقات مویشی میں منڈی میں کسی جانورکےدانت نہیں نکلےہوتےجن کو (کھیرا) کہا جاتا ہے،اب بیچنے والا اگر کہتا ہے کہ اس کی عمر پوری ہے یعنی گائے وغیرہ کی دوسال ہوچکی ہے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟عام طورپرقربانی والے دن قصائی حضرات جانور کے اپنی مرضی سے چربی وغیرہ کا پیس رکھ دیتے ہیں(اورجس کا جانور ہوتاہے اس سے پوچھتے نہیں ہیں)اوران کی مزدوری بھی پہلے سے مقررہوتی ہے اب ان کو منع کرتے ہوئے بھی برا لگتا ہے توایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے ؟اوراگروہ جانورکی رسی اور دوسری چیزیں بھی رکھ لیں ؟ کیونکہ رسی وغیرہ توان کو دوسرے جانور کوباندھنے وغیرہ کے کام بھی آتی ہے۔اسی طرح وہ چربی وغیرہ بھی رکھ لیتے ہیں ؟ کیا قربانی کا گوشت 3 حصے کرنے سے پہلے بھی تقسیم کیا جاسکتا ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں صرف جانورفروخت کرنے والوں کے قول کا اعتبار نہ کیا جائے خصوصاً موجودہ زمانے میں جس میں دھوکہ ،فریب عام ہے۔ہاں اگر کسی نے جانور خود پالاہےاوراس کو عمر معلوم ہے توایسی صورت میں قربانی کرلی جائے اگرچہ دانت نہ نکلے ہوں۔ قصائی اگر چربی بغیراجازت کے اٹھاتے ہیں توجائز نہیں ہے۔ بہتریہ ہےکہ پہلے سے طے کرلیا جائے کہ چربی،رسی وغیرہ اٹھانے کی اجازت نہیں ہےاس کے بعداگر مالک خود اس کو گوشت یاچربی اپنی طرف سے دیدےتواس کا استعمال جائز ہے۔ قربانی کے گوشت کو تین حصے کرنامستحب ہے اگر تین حصے کئے بغیر پہلے تقسیم کردیاجائے توکوئی حرج نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200601

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں