بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خضرہ ، سمیکہ نام کا معنی اور یہ نام رکھنے کا حکم


سوال

خضرہ سمیکہ کیا یہ صحابیہ کے نام ہیں ؟ ان کی کوئی خصوصیت یا واقعہ بتائیں ؟ بریرہ ، خضرہ سمیکہ میں سے کون سا نام بیٹی کے لیے بہتر ہے ؟ پہلے تین بیٹیاں ہیں: خنساء ، خدیجہ و خولہ جواب جلد مطلوب ہے ۔ 

جواب

"خضرۃ "یہ صحابیہ کا نام ہے  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو آزاد کردیا تھا۔

"سمیکہ" یہ صحابیہ کا نام ہے"  سمیکہ بنت جابر " اور بریرہ بھی صحابیہ کا نام ہے لہذا مذکورہ ناموں میں سے کوئی بھی نام رکھ سکتے ہیں۔

الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ میں ہے:

‌"خضرة:

خادم النبي صلى الله عليه وسلم» .

ذكرها ابن سعد، وأسند عن الواقدي من حديث سلمى أم رافع بسنده إليها، قالت:

كان خدم رسول الله صلى الله عليه وسلم أنا وخضرة، ورضوى، وميمونة بنت سعد، أعتقهن كلهن. وذكرها البلاذري أيضا. ولها ذكر في تفسير سورة التحريم من كتاب ابن مردويه"

(جلد ۸ ص: ۱۰۶ ط: دارالکتب العلمیة)

معرفۃ الصحابۃ لابی نعیم میں ہے:

"‌‌خضرة خادمة رسول الله صلى الله عليه وسلم حدثنا سليمان بن أحمد، ثنا الحضرمي، ثنا أبو كريب، ثنا معاوية بن هشام، عن سفيان، عن جعفر بن محمد، عن أبيه، قال: كانت خادمة للنبي صلى الله عليه وسلم يقال لها: خضرة."

(جلد ۶ ص: ۳۳۲۱ ط: دارالوطن للنشر)

الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ میں ہے:

"سميكة بنت جابر.

بن صخر بن أمية بن خنساء بن عبيد بن عدي بن غنم الأنصارية، من المبايعات.

قاله ابن سعد عن الواقدي: قال: وأمها أم الحارث بنت مالك بن خنساء بن سنان، تزوجها النعمان بن جبير بن أمية."

(جلد ۸ ص: ۱۸۹ ط: دارالکتب العلمیة)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101761

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں