بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کا نوکری کے لیے باہر ملک جانا


سوال

مجھے نوکری چاہیے، نہیں مل رہی، میری عمر 29 سال ہے، میری تعلیم ایم اے اسلامیات ہے، مجھے ایسا وظیفہ بتا دیں کہ میں باہر ملک کے لیے اپلائی  کروں اور ویزہ آ جائے،  میں کتنی دفعہ اپلائی کر چکی،  لیکن ریجیکٹ ہو گئی،  اس کی کیا وجہ ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  شریعتِ مطہرہ  میں عورت کو پردہ میں رہنے کی بہت تاکید کی ہوئی ہے اور اس کا اپنے گھر سے نکلنے کو سخت نا پسند کیا گیا ہے، حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے معاملہ میں بھی یہ پسند فرمایا کہ عورتیں اپنے گھروں میں ہی نماز پڑھیں اور اسی کی ترغیب دی،  چنانچہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ میں آپ کے پیچھے مسجدِ نبوی میں نماز پڑھنا پسند کرتی ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں مجھے معلوم ہے، لیکن تمہارا اپنے گھر میں نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے،   نیز کمانے کی غرض سے بھی عورت کا نکلنا ممنوع قرار دیا گیا ہے،  اور  اُس کا نفقہ  اس کے والد یا شوہر پر لازم کیا گیا ؛ تا کہ گھر سے باہر نکلنے کی حاجت پیش نہ آئے،   شادی سے پہلے اگر اُس کا اپنا مال نہ ہو تو اس کا نفقہ اس کے باپ پر لازم ہے اور شادی کے بعد اس کا نفقہ اس کے شوہر پر لازم کیا ہے، لہذا کمانے کے لیے بھی عورت کا اپنے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے۔

البتہ اگر کسی خاتون کی شدید مجبوری ہو اور کوئی دوسرا کمانے والا نہ ہوتو ایسی صورت میں عورت کے گھر سے نکلنے کی گنجائش ہو گی، لیکن اس میں بھی یہ ضروری ہے کہ عورت مکمل پردے کے ساتھ گھر سے نکلے، کسی نا محرم سے بات چیت نہ ہو،   ایسی ملازمت اختیار نہ کرے جس میں کسی کے ساتھ تنہائی حاصل ہوتی ہو۔

لیکن اس میں یہ بات ملحوظ رہے کہ عورت کا اپنے محرم کے بغیر تنہا دوسرے ملک کا سفر کرنا بھی شرعاً جائز نہیں، اگر نوکری کرنے کی شدید مجبوری ہو تو اپنے ملک میں ہی رہ کر مذکورہ شرائط کے ساتھ نوکری کی جائے، دوسرے ملک کا سفر ہرگز نہ کیا جائے۔

پھر مجبوری کی صورت میں نوکری کے حصول کے لیے اولاً  آپ پنج وقتہ  نمازوں  کی پابندی کریں  اور استغفار کی کثرت کریں،  نیز فجر اور مغرب کے بعد ایک ایک مرتبہ سورہ واقعہ اور سورہ طارق پڑھیں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ حلال و پاکیزہ اور بابرکت روزی میسر فرمائے۔ 

رزق میں برکت اور  روزگار کے حصول کے لیے درج ذیل اعمال یا ان میں سے حسبِ  استطاعت  کسی پر عمل کرلیں:

1۔  ہر نماز کے بعد سات مرتبہ اور چلتے پھرتے درج ذیل دعا کا اہتمام کریں:

"أَللّهمَّ اكْفِنِيْ بِحَلاَلِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ أَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَنْ مَنْ سِوَاكَ".

2۔  جب بھی وضو کیا کریں دورانِ وضو درج ذیل دعا کا اہتمام کیا کریں:

"أللهُمَّ اغْفِرْلِيْ ذَنْبِيْ وَ وَسِّعْ لِيْ فِيْ دَارِيْ وَ بَارِكْ لِيْ فِيْ رِزْقِيْ".

نیز  حسبِ توفیق صدقہ نکالنے کا معمول بنالیجیے، اگر پہلے سے معمول ہے تو اسے جاری رکھیے، اور بہتر یہ ہے کہ صدقہ یا تو دینی طلبہ پر خرچ کیجیے، یا اپنے ضرورت مند رشتہ داروں پر، ان شاء اللہ تعالیٰ اللہ رب العزت آپ کے مسائل حل فرمادیں گے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لايحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم»".

(الصحیح لمسلم، 1/433، کتاب الحج، ط: قدیمی)

فتاوی شامی میں ہے :

"ولأن النساء أمرن بالقرار فی البیوت فکان مبنی حالھن علی الستر و الیه أشار النبی صلی اللہ علیہ وسلم حیث قال : کیف یفلح قوم تملکھم إمراۃ."

(باب الإمامة، مطلب في شروط الإمامة الكبرى ،ج: 1 ،ص: 548،ط:سعید )

فتاوی عالمگیریہ میں ہے :

"واما الأناث فلیس للأب أن یؤاجرھن فی عمل أو خدمۃ  و نفقۃ الأناث واجبۃ مطلقا علی الآباء مالم یتزوّجن اذا لم یکن لھن مال، کذا فی الخلاصۃ ."

(كتاب الطلاق،الباب السابع عشر في النفقات ،الفصل الرابع في نفقة الأولاد الصغار ،ج: ا،ص: 563 و 562، ط: رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144311100035

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں