درزی سے خواتین کے کپڑے سلوانے کا کیا حکم ہے؟
کیا اس متعلق احتیاط کرنی چاہیے یا یہ دین میں غلو کے ضمن میں آۓ گا؟
مرد درزی نامحرم عورتوں کے کپڑوں کی سلائی کرسکتا ہے بشرطیکہ ذہنی کدورت یا قلبی فساد کا اندیشہ نہ ہو، اگر کسی ایسے فتنے کا خوف ہو تو یہ دل و دماغ کا گناہ ہوگا، ایسی صورت میں اجتناب کرنا چاہیے۔ اگر کوئی احتیاط کے پیشِ نظر اپنی خواتین کے کپڑے مرد درزی سے نہیں سلاتا تو یہ دین میں غلو نہیں ہے، تاہم اسے ناجائز کہنا یا سمجھنا دین میں غلو ہوگا۔
واضح رہے کہ سلائی کے لیے مرد درزی کا عورتوں کے جسم کا ناپ جسم سے لینا بالکل ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201588
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن