بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ختم قرآن کی ایک صورت


سوال

ہمارے ملک میں صرف رمضان کے مبارک مہینہ میں مساجد میں ایسے معمول ہے کہ دن میں ایک نماز کے بعد چند لوگ اجتماعی طور پر (اپنے درمیان) اس  طریقہ سے قرآن شریف پڑھتے  ہیں کہ ہر ایک دو تین صفحہ پڑھ کر یومیہ ایک پارہ ختم کرتے ہیں۔ اس  طرح قرآن دور کرنے کا شرعاً  کیا حکم ہے اور اس کا کوئی ثبوت ہے؟

جواب

مذکورہ صورت میں قرآن پاک ختم کرنا سنت سے ثابت نہیں، اگر لازم اور ضروری سمجھ  کر یہ طریقہ اختیار کیا جائے تو یہ بدعت بن جائے گا۔ البتہ التزام کے بغیر کوئی کرے اور شرکت نہ کرنے والوں کو ملامت نہ کی جائے تو  گنجائش ہوگی۔

بدعت اُن چیزوں کو کہتے ہیں جن کی اصل شریعت سے ثابت نہ ہو، قرآنِ مجید اور حدیث شریف میں اُس کا ثبوت نہ ملے اور رسولُ اللہ ﷺ اور صحابۂ کرام اور تابعین اور تبعِ تابعین کے زمانہ میں اس کی ضرورت یا امکان کے باجوداسے نہ کیا جائے، اور بعد کے زمانے میں اور اُسے دین کا کام سمجھ کر کیا یا چھوڑا جائے، اور ترک کرنے والے کو  ملامت کی جائے۔

بدعت بہت بری چیز ہے ، حضوررسولِ مقبول ﷺنے بدعت کو مردود فرمایا ہے اور جو شخص بدعت نکالے اس کو دین کا ڈھانے والا بتایا ہے اور فرمایا ہے کہ ہر بدعت گم راہی ہے اورہرگم راہی دوزخ میں لے جانے والی ہے ۔(تعلیم الاسلام) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201355

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں