میں نے ایک جگہ پڑھاہےکہ نماز،روزہ،حج،زکوٰۃ، تبلیغ اورجہاد جیسے فرائض کا تعلق حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اعمال سےہے اورختم نبوت کا تعلق حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک سے ہے، ختم نبوت کی پاسبانی براہ راست ذات اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرنے کے مترادف ہے، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا قرآن کی آیات یاکسی حدیث سے یہ مفہوم آیا ہے کہ ذات اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت دوسرے اسلام کے فرائض سے افضل ہے؟
"ختم نبوت کا تعلق ذات اقدس سے ہےاوردیگراحکام الٰہی کا تعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال سے ہے" یہ کوئی قرآنی آیت یاحدیث رسول نہیں ہے،بلکہ حضرت علامہ انورشاہ کشمیری رحمہ اللہ کافرمودہ ہے، اس جملہ سے مقصود ختم نبوت کی اہمیت کو اجاگرکرناہےتاکہ مسلمان عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت کو سمجھیں اوراس کی حفاظت کے لیے ذہنی، دینی، معاشرتی اورسیاسی لحاظ سے مستعدرہیں، چونکہ ارکان اسلام میں پہلا رکن توحیدورسالت کااقرارہےاس کے بعد دیگر اعمال قابل اجروثواب ہوتے ہیں اس لیے دیگراعمال کو اس پر موقوف رکھا گیا ہے۔
فتوی نمبر : 143101200458
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن