اگر کوئی وصیت کریں کہ مجھے مرنے کے بعد فلاں جگہ دفنادو اور اس کو کوئی اور جگہ دفنا دیا جائے تو کیا حکم ہے؟
صورت مسئولہ میں خاص جگہ تدفین کی وصیت شریعت میں معتبر نہیں،بلکہ باطل ہے لہذا مرحوم کے ورثاء نے میت کو وصیت کے برعکس دوسری جگہ دفن کردیا تو گناہ گار نہیں ہونگے، اس لئے کہ میت کی تدفین ورثاء کا حق ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"أوصى بأن يصلي عليه فلان أو يحمل بعد موته إلى بلد آخر . أو يكفن في ثوب كذا أو يطين قبره أو يضرب على قبره قبة أو لمن يقرأ عند قبره شيئا معينا فهي باطلة."
(كتاب الوصايا، فرع: 6/ 666، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404101714
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن