بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خاص دعا کرنے کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص یہ دعا کرے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خواب میں کسی لڑکی سے اس کا نکاح کروادیں تو یہ دعا کرنا جائز ہے؟ یا یہ دعا کرے کہ اس کا رشتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم طے  کر کے خواب میں اس کو بتا دیں ؟  اگر یہ دعا کر نا جائز  اور صحیح ہے، تو اس کے لیے کوئی خاص عمل بتا دیں؟

جواب

واضح رہے کہ اس طرح کی دعا کرنا عبث اور بے فائدہ ہے ،کیونکہ خواب میں ہونے والے نکاح یا رشتہ طے کرانے سے شرعاً کوئی حکم ثابت نہیں ہوتا، لہذا بجائے اس دعا کے   ان دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے جو  احادیث میں منقول ہیں اور انسان کی ضرورت ہے ،مثلاً حضور  صلی اللہ علیہ وسلم   کی محبت ،اطاعت ،جنت میں رفاقت اور شفاعت کی دعا کی جائے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن ‌أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «لكل نبي دعوة مستجابة يدعو بها، وأريد أن أختبئ دعوتي شفاعة لأمتي في الآخرة."

(کتاب الدعوات،باب لکل نبی دعوۃ مستجابۃ،67/8،ط:مکتبہ  سلطانیہ مصر)

مرقاة المفاتيح شرح مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"ولذا ‌لم ‌يعتبر ‌أحد من الفقهاء جواز العمل في الفروع الفقهية بما يظهر للصوفية من الأمور الكشفية، أو من الحالات المنامية."

(کتاب الفتن ،باب اشراط الساعۃ،3444/8،ط:دار الفکر بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310101010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں