بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کارخانے کی مشینری پر زکوۃ کا حکم


سوال

  جس کارخانے میں کام کرتے ہیں اُس پر زکوٰۃ  واجب ہوتی ہے یا  صرف  مال پر ہوتی ہے؟

جواب

واضح رہے کہ    کارخانہ (کی زمین اور تعمیرات)  اور  اس میں مال تیار کرنے کے لیے  لگائے گئے   آلات اور مشینری   پر  زکات واجب   نہیں ہے، البتہ  کار خانہ کے قابلِ  فروخت مال، خام مال  اور   جو مال تیار ہوکر بازار میں فروخت کے لیے رکھا ہوا ہے ، اس کی مالیت پر قیمت فروخت کے حساب سے  زکات لازم ہے۔

اور  کارخانے  کے کاروبار کی  زکات  نکالنے کا طریقہ یہ ہے  کہ جس تاریخ کو کارخانے کے مالک یا شرکاء کا  سال مکمل ہوتا ہے، اس دن جتنا مال (جو بیچا جاتا ہو)  کارخانہ میں موجود ہے،نیز جو خام مال موجود ہے  اس کی مالیت لگائی جائے اور جو رقم قابلِ وصول ہے اس کو بھی جمع کر لیاجائے، اس کے بعد تمام قرضہ جات (بشمول جو کارخانے کے لیے خریدے گئے مال کی مد   میں  ادا کرنے ہیں)   کو اس مجموعہ میں سے منہا کر لیاجائے  اور باقی  رقم کی زکاۃ  نکالی جائے ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201478

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں