بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خریداری کی نیت سے میلہ میں جانا


سوال

 اگر کسی شہر میں میلہ لگ رہا ہو اور اس میں کم قیمت میں سامان ملتا ہو تو اگر کوئی شخص اس میں سامان خریدنے کی نیت سے جاۓ تو اس میلے میں سامان خریدنے کی نیت سے جانا جائز ہے یا نہیں؟ جب کہ اس شہر سے پہلے جس میں میلہ  لگ رہاہے ایک دوسرا شہر بھی ہے، اس میں بھی بہت اچھا بازار ہے، لیکن اس بازار میں اتنی کم قیمت میں سامان نہیں ملتا جتنی کم قیمت میں اس میں ملتا ہے جہاں میلہ لگ رہا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ضرورت کا سامان خریدنے کی نیت سے میلے میں جا سکتے ہیں، البتہ لہو لعب میں مشغول ہونے سے اجتناب کرتے ہوئے ضرورت کی خریداری کے  مکمل ہوتے ہی وہاں سے واپس ہوجانا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200704

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں