کاروبار میں منافع کی حد کیا ہے؟
شریعت مطہرہ نے خرید و فروخت میں منافع کی کوئی ایسی حد مقرر نہیں کی ہے کہ جس سے تجاوز کرنے کی صورت میں منافع کو حرام قرار دیا جائے، بلکہ اسے خریدار اور فروخت کنندہ کی باہمی رضامندی پر موقوف رکھا ہے، البتہ کسی کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے مطلوبہ اشیاء کی قیمتیں بڑھانے کی اجازت نہیں دی ہے، اور بازار میں منافع کی چلن سے زائد منافع وصول کرنے کو نا مناسب عمل قرار دیا ہے۔
مزید تفصیل کے لیے، مندرجہ ذیل لنک میں موجود فتوی دیکھیے!
کاروبار میں منافع کی شرعی حد اور اس کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200866
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن