بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خرید و فروخت مکمل ہو جانے کے بعد مارکیٹ ریٹ بڑھ جائے تو بل کس قیمت کا بنایا جائے گا؟


سوال

کسی کمپنی سے مال خریدتے وقت ریٹ طے ہو گیا مثلا فی شے 100 روپے، اور اس مال کی بکنگ کے ساتھ ہی اسی ریٹ پر فل پیمنٹ کر دی گئی، پھر مال پہنچتے پہنچتے وقت لگ گیا اور اس چیز کا ریٹ بڑھ گیا یا کم ہو گیا تو کمپنی اب کیا کرے گی؟  اسی طے شدہ قیمت پر ہی بل بنائے گی یا نئے ریٹ کے مطابق ؟

جواب

  واضح رہے کہ خرید و فروخت میں جو قیمت معاملہ  کے وقت طے ہوتی ہے وہی اصل قیمت ہوتی ہے، معاملہ طے ہوجانےکے بعد مارکیٹ ریٹ میں کمی یا زیادتی کا اعتبار نہیں ہوتا،  اور چوں کہ بِل  قیمت کی ادائیگی  کی رسید ہوتی ہے لہٰذا  اس پر وہی قیمت درج کی جائے جو معاملہ کے وقت طے کی گئی تھی،  کوئی اور قیمت درج کرناجائز نہیں ہو گا۔

مجلۃالاحکام العدلیہ میں ہے:

"(المادة 153) الثمن المسمى هو الثمن الذي يسميه ويعينه العاقدان وقت البيع بالتراضي، سواء كان مطابقا للقيمة الحقيقية أو ناقصا عنها أو زائدا عليها."

(الكتاب الأول في البيوع، ‌‌المقدمة: في بيان الاصطلاحات الفقهية المتعلقة بالبيوع، ص:33، ط: نور محمد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101580

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں