بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کھڑے ہوکر پینا شریعت کی نظر میں


سوال

میری معلومات کے مطابق پانی صرف 2 صورتوں میں کھڑے ہوکرپینے کی 1۔ آبِ زمزم۔ 2۔ وضو کا بچاہوا پانیآپ سے سوال یہ ہےکہ اس کے علاوہ اورکن صورتوں میں پانی کھڑے ہوکرپیاجاسکتا ہے ؟کیونکہ پانی کھڑےہوکرپینا خلافِ سنت ہے صرف 2 صورتوں کے علاوہ ؟

جواب

واضح رہےکہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کھڑےہوکرپانی پینےکی ممانعت بھی منقول ہےاوراجازت بھی، ان دونوں میں تطبیق اس طرح دی گئی ہےکہ بلاضرورت کھڑے ہوکرپانی پینامکروہ تنزیہی (خلافِ اولیٰ) ہے البتہ اگرکسی ضرورت کے تحت مثلاً رش ہویاجگہ کیچڑوالی ہوتوایسی صورت میں کھڑےہوکرپانی پینا جائز ہوگا۔ اس لیے زمزم اس کے کنویں پریاوضوکابچاہواپانی کھڑےہوکرپینےکےعلاوہ کسی اورموقع پراگربیٹھنےسے کوئی رکاوٹ نہ ہوتوکھڑےہوکرپانی پینامکروہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200443

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں