بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خنسہ نام رکھنا


سوال

"خنسہ"  معنی  رکھنا صحیح  ہے یا  غلط   ہے؟

جواب

"خنسہ"  ہے تو  عربی لفظ    لیکن  معنی کے اعتبار سے یہ نام اچھا نہیں ہے، اس کے معنی ہیں:  پیچھے رہ جانا۔   البتہ  "خنساء" یہ  صحابیہ  رضی  اللہ  عنہا  کا  لقب  ہے، جن کا نام  "تماضر"  تھا، البتہ  وہ  اس  لقب  سے  زیادہ  مشہور  ہیں، "خنساء"  کا معنی ہے: نیل گائے،  عرب اس طرح کے نام خوب صورتی وغیرہ  میں تشبیہ  کے  لیے استعمال کرتے ہیں، بہرحال معنی کے اعتبار سے بھی  یہ نام رکھنا درست ہے اور صحابیہ رضی اللہ عنہا کی نسبت  سے باعثِ  برکت  ہوگا ۔

المعجم  الوسیط میں ہے :

(خنس)

خنسا وخنوسا وخناسا تأخر ويقال خنس الطريق عنهم جازوه وخلفوه وراءهم وخنس فلان من بينهم وخنس فلانا أخره (لازم ومتعد) والرجل تخلف وتوارى ويقال خنس به واراه وخنس به غاب به و خنس الكوكب توارى فهو خانس (ج) خنس والنخلة تأخرت عن قبول التلقيح ومن ماله أخذ وإصبعه قبضها (خنس) خنسا انخفضت قصبة أنفه مع ارتفاع قليل في طرف الأنف والقدم انبسط أخمصها فهو أخنس وهي خنساء (ج) خنس. (الخنساء) البقرة الوحشية."

(باب الخاء  جلد ۱ / ۲۵۹ / ط : دار الدعوۃ )    

"خنساء بنت عمرو 

 خنساء بنت عمرو بن الشريد بن رباح بن ثعلبة بن عصية بن خفاف بن امرئ القيس بن بهثة بن سليم السلمية الشاعرة . كذا نسبها أبو عمر.

و قال هشام بن الكلبي: صخر ومعاوية وخنساء . واسمها تماضر : بنو عمرو بن الشريد بن رباح بن يقظة بن عصية بن خفاف بن امرئ القيس بن سليم.

 قال : ولها يقول دريد بن الصمة:

 حيوا تماضر واربعوا صحبي."

( جلد ۷ / ۹۹ / ط: دار احیاء التراث العربی )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201519

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں