اگر کسی نے نذر مانی کہ میر ا یہ کام ہوجائے تو میں اللہ کے لیے دو دیگ پکاؤں گا، پھر اس کا کام ہوگیا، اس دوران اس نے کسی محتاج کو دیکھا کہ اس کو ضرورت ہے، اس نے اس نذر کی نیت سے دیگ کے پیسے اس کو دے دیے، کیا یہ نذر پوری ہوگئی یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں دو دیگ نذر لازم ہونے کے بعد اس کی جگہ اس کی قیمت مستحق شخص کو دے دینے سے بھی نذر پوری ہوگئی۔
فتاوی شامی میں ہے:
(نَذَرَ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِعَشَرَةِ دَرَاهِمَ مِنْ الْخُبْزِ فَتَصَدَّقَ بِغَيْرِهِ جَازَ إنْ سَاوَى الْعَشَرَةَ) كَتَصَدُّقِهِ بِثَمَنِهِ. [الدر مع الرد : ٣/ ٧٤١]
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200509
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن