میں کھانے کے بعد کی دعا پڑھتا ہوں تو مسنون تو اس طرح ہے کہ "الحمدللّٰه الذي أطعمنا وسقانا و جعلنا مسلمين" لیکن جس طرح اللہ نے ہمیں کھلا پلا کر سیراب کردیا تو اپنے دل کی خوشی کے لیے دعا میں"أَشْبَعَنَا" کا لفظ بڑھا کر پڑھتا ہوں، لیکن اس لفظ کو پڑھنا ضروری نہیں سمجھتا، بس دل کی خوشی۔ اس طرح "الحمدللّٰه الذي أطعمنا وسقانا و أشبعنا و جعلنا مسلمين" تو میرا یہ عمل بدعت تو نہیں ہوگا؟
کھانے کے بعد کی دعا میں "أَشْبَعَنَا" کا اضافہ کرکے یوں(اَلْحَمْدُلِلّٰهِ الَّذِيْ أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَ أَشْبَعَنَا وَ جَعَلَنَا مُسْلِمِيْنَ) دعا پڑھنا جائز ہے۔مگرمذکورہ اضافہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب نہ کیا جائے۔ اور "أَشْبَعَنَا" کا لفظ بڑھانا ہو تو بہتر ہے کہ درج ذیل دعا پڑھ لیجیے؛ کیوں کہ یہ حدیث سے بھی ثابت ہے:
"اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ هُوَ أَشْبَعَنَا وَ أَرْوَانَا وَ أَنْعَمَ عَلَيْنَا وَ أَفْضَلَ."
اور بعض روایات میں الفاظ یوں ہیں:
" اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ أَشْبَعَنَا وَأَنْعَمَ عَلَيْنَا وَأَفْضَلَ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201151
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن