بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانے کی مضرِ صحت اشیاء حلال ہیں یا حرام؟


سوال

کھانے کی ایسی اشیاء جس سے انسانی زندگی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے وہ حرام ہیں یا حلال؟ 

جواب

بہتر تھا کہ جس چیز  سے متعلق سوال مقصود ہے وہ   متعین کرکے سوال کرتے۔

بہرحال اصولی جواب یہ ہے کہ کھانے کی ایسی اشیاء جو حلال اجزاء پر مشتمل ہوں، لیکن ماہرینِ طب کی تحقیق کے مطابق انسانی صحت کے لیے یقینی طور پر مضر ہوں تو ان کا کھانا جائز نہیں، اگرچہ حلال اجزاء  کی  وجہ سے وہ اصولاً حلا ل ہی رہیں گی، حرام نہ ہوں گی۔ البتہ اگر ان کے اجزاء  ہی حرام یا ناپاک  ہوں تو ان کا کھانا ناجائز ہوگا اور وہ اشیاء حرام کہلائیں گی۔اسی طرح جو اشیاء ناپاک ہیں یا جو گندی اور خبیث ہیں یا جو نشہ آور ہیں ان کا استعمال بھی حلال نہیں ہے۔

قاعدة "الأصل في الأشياء الإباحة حتى يدل الدليل على التحريم".

(الأشباه والنظائر لابن نجيم، ص:٧٣)

 فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144109203119

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں