بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعرات کو کھانا سامنے رکھ کر دعا مانگنا


سوال

جمعرات کو عصر کے بعد کھانا سامنے رکھ کر دعا مانگنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ ایصالِ ثواب کا کوئی خاص طریقہ شریعت میں متعین نہیں ہے، نہ اس میں کسی دن کی قید ہے، نہ کسی خاص ذکر کی پابندی ہے، بلکہ بلاتعیین جو نفلی عبادت بدنی و مالی بہ سہولت ہوسکے اس کا ثواب میت کو پہنچایا جاسکتا ہے۔

لہذا ہر جمعرات کو کھانے کی تقسیم کے لیے متعین کرنا اور اس پر کچھ  پڑھ کر پھر تقسیم کرنا اس کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں،  جس سے اجتناب ضروری ہے۔ ایصالِ ثواب اپنے طور پر جتنا ہو سکے کرتے رہیں۔

 فتاوی بزازیہ میں ہے:

’’و يكره اتخاذ الطعام في اليوم الأول و الثالث و بعد الأسبوع، و نقل الطعام إلى القبر في المواسم و اتخاذ الدعوة لقراءة القرآن و جمع الصلحاء و القرآء للختم أو لقراءة سورة الأنعام أو الإخلاص. و الحاصل أن اتخاذ الطعام عند قراءة القرآن لأجل الأكل يكره. و فيها من كتاب الاستحسان: و إن اتخذ طعاماً للفقراء كان حسناً اهـ. و أطال في ذلك في المعراج، و قال: و هذه الأفعال كلها للسمعة و الرياء فيتحرز عنها‘‘. (٢/ ٢٤٠) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200293

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں