کیا خالہ زاد بھائی کی بیٹی یعنی کہ جو بھتیجی ہوئی اس سے نکاح جائز ہے یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں خالہ زاد بھائی کی بیٹی چوں کی حقیقی بھتیجی نہیں ہے اس لئے اس سے نکاح جائز ہے ۔
در مختار وحاشیۃ ابن عابدین میں ہے :
"و أما عمة عمة أمه وخالة خالة أبيه حلال كبنت عمه وعمته وخاله وخالته {وأحل لكم ما وراء ذلكم}." [النساء: 24]
(کتاب النکاح ،فصل فی المحرمات،ج:۳،ص:۳۰،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401100964
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن