بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خالہ کو موٹرسائیکل پر بٹھانے سے کیا حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے؟


سوال

میرا رشتہِ میری خالہ کی بیٹی سے طے ہے  لیکن میں ایک بار خالہ کو موٹرسائیکل پر بٹھا کر کُچھ کام سے مارکیٹ لے گیا  تھا جن کی عمر 50 سال  ہوگی۔اُن کو موٹرسائیکل کی سواری کرنے میں کافی ڈر لگتا ہے اس لئے وہ  میرے کندھے  پر اپنا ہاتھ رکھی ہُوئی تھیں ۔ اور  مُجھے شہوت کا یاد نہیں ہے اورنہ حرارت محسوس ہونے کا، کپڑا بھی موٹا تھا اور غالب گمان کے مطابق کپڑا حرارت محسوس ہونے سے مانع تھا اور غالب گمان کے مطابق مُجھے شہوت بھی نہیں  تھی ۔کیونکہ میرا پورا دھیان اور دِماغ تو موٹرسائیکل چلانے پر ہی تھا ۔اور موٹرسائیکل چلاتے ہوئے شہوت کا ہونا ممکن نہیں ۔

جب سے حرمتِ مصاہرت مسئلہ کے بارے میں سنا ہے، دماغی طور پر  شک اور وسوسہ شکار ہو گیا ہوں ۔

یہ تو ہُوئی میری بات ۔

(1)  اب خالہ نے  حرارت محسوس کی  یا نہیں،  اُن کو شہوت تھی یا نہیں، میں کیسے اُن سے پوچھوں؟  پوچھنے میں مجھے  شرم آرہی ہے   ،لیکن اتنی بات ضرور  تھی  کہ  غالب گمان کے مطابق کپڑا حرات محسوس ہونے سے مانع تھا ۔

آپ کو اُس کپڑا کا حال بتاتا ہوں۔لنگی کا کپڑا جتنا موٹا تھا اور دوہرا تھا کپڑا ۔کپڑا آر پار تیز روشنی پہنچنے سے مانع تھا ۔اور دوسری بات اُس وقت بہت تیز دھوپ تھی جِس کی وجہ سے میری شرٹ کا کپڑا ایسے ہی دُھوپ سے ہی گرم  ہو رہا ہوگا اگر اُن کو گرمی محسوس ہوئی بھی ہوگی تو وہ میرے گمان کے مطابق جِسم کی گرمی محسوس نہیں ہوئی ہوگی،  کپڑا جو دھُوپ سے گرم تھا وہ گرمی محسوس ہُوئی  ہوگی ۔

اب آپ بتائیں کہ میرے لئے  اپنی مذکورہ خالہ کی بیٹی سے  نکاح کرنا جائز ہے  یا نہیں؟

میں  نے وہ کپڑا ایک مفتی صاحب کو دکھایا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ   اِس کپڑے  سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوگی۔لیکن میرا دل کرتا ہےکی میں جامعہ اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن سے فتویٰ پوچھوں کہ کپڑا باریک ہونا چاہئے  یا انتہائی  باریک کیسا ہونا چاہیے آپ بتائیے اور میں  عمل کروں ۔

(2) اور یہ بھی بتا دیجئے گا کہ  کیسے کپڑے  پر سے حرمتِ مصاہرت ثابت ہوتی  ہے مطلب کِتناباریک ہو۔

(3) بعض مرتبہ موٹا کپڑا پر سے بھی تھوڑی  تھوڑی  گرمی محسوس ہوتی   ہے لیکن وہ جِسم کی گرمی سے کپڑا گرم ہوتا ہے اور کپڑے کی گرمی محسوس ہوتی ہے ۔کس قدر کے گرمی کا اعتبار ہوگا ۔اور جواب ایسا دیجیۓ جِس سے شک ختم ہو نہ کے شک میں اِضافہ ہو ۔

جواب

1۔ صورت مسئولہ  میں  سائل کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوئی ، لہذا   سائل کے لئے اپنی مذکورہ  خالہ کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہوگا۔

2۔ایسا باریک کپڑا جس سے جسم چھلکتا ہو، اور جسم کی حرارت محسوس کرنے سے مانع نہ ہو، اس کے اوپر سے چھونے کی صورت میں حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، بشرطیکہ   شہوت  پیدا ہوجائے، یعنی آلہ تناسل متحرک ہوجائے۔

3۔  کپڑا  موٹا ہونے   کی وجہ سے اگر  بدن حرارت محسوس ہونے سے مانع ہو تو اس صورت میں  حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوگی ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ثم المس إنما يوجب حرمة المصاهرة إذا لم يكن بينهما ثوب، أما إذا كان بينهما ثوب فإن كان صفيقا لا يجد الماس حرارة الممسوس لا تثبت حرمة المصاهرة وإن انتشرت آلته بذلك وإن كان رقيقا بحيث تصل حرارة الممسوس إلى يده تثبت، كذا في الذخيرة ... وحد الشهوة في الرجل أن تنتشر آلته أو تزداد انتشارا إن كانت منتشرة، كذا في التبيين. وهو الصحيح، كذا في جواهر الأخلاطي. وبه يفتى، كذا في الخلاصة ... وحد الشهوة في النساء والمجبوب هو الاشتهاء بالقلب والتلذذ به إن لم يكن وإن كان فازدياده، كذا في شرح النقاية للشيخ أبي المكارم. ووجود الشهوة من أحدهما يكفي وشرطه أن لا ينزل حتى لو أنزل عند المس أو النظر لم تثبت به حرمة المصاهرة، كذا في التبيين. قال الصدر الشهيد وعليه الفتوى، كذا في الشمني شرح النقاية."

(كتاب النكاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم الثاني المحرمات بالصهرية، ١ / ٢٧٥، ط: دارالفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100740

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں