کھاد کے توڑوں سے ایک سبسڈی کی پرچی نکلتی ہے، جس پر تقریباً ایک ہزار روپے ملتے ہیں، اس انعام کا لینا خاصا مشکل ہوتا ہے، جس کی وجہ سے پرچی کا مالک و ہ پرچی آگے سستے داموں فروخت کردیتا ہے، آیا یہ خرید وفروخت درست ہے یا نہیں؟
صورت ِمسئولہ میں مذکورہ پرچی کو سستے دام پر فروخت کرنا شرعاًجائز نہیں ،اس لیے کہ یہ پرچی درحقیقت حکومت کی طرف سے مالک کے لیے ایک حق ہے جوکہ مال نہیں ہے اور حقوق کی بیع شرعاً درست نہیں، البتہ یہ صورت ممکن ہے کہ مالک مذکورہ پرچی کسی کو دے کر رقم وصول کرنے کے لیے بھیجے اور اس پر اسے اپنی محنت کی اجرت دیں تو اس طرح کرنا جائز ہوگا۔
در مختار میں ہے :
"و في الأشباه: لايجوز الإعتياض عن الحقوق المجردة كحق الشفعة وعلى هذا لايجوز الإعتياض عن الوظائف بالأوقاف."
(ج:۴،ص:۵۱۸،مطلب فی بیع الجامکیۃ،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100241
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن