قربانی والے جانور کی کھال میں سوراخ تھا، جب کھال اتاری گئی تو گوشت میں کوئی مسئلہ نہ تھا۔ کیا قربانی جائز تھی؟
اگر جانور کی کھال کا ظاہری حصہ عیب دار ہے، گوشت میں اس کا اثر نہیں گیا تو اس کی قربانی کرنا جائز ہے۔
"(ويضحي بالجماء والخصي والثولاء) أي المجنونة (إذا لم يمنعها من السوم والرعي) (، وإن منعها لا) تجوز التضحية بها (والجرباء السمينة) فلو مهزولة لم يجز، لأن الجرب في اللحم نقص".
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (6 / 323) ط: سعید)
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144112200784
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن