بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی مسلمان کو جنتی یا جہنمی کہنے کا حکم


سوال

کسی مسلمان کے بارے میں بالتعیین جنتی یا جہنمی کہنا کیسا ہے؟ اور اس بارے میں اہل سنت کا کیا عقیدہ ہے؟ حوالوں کے ساتھ جواب مطلوب ہے ۔

جواب

 اہل سنت والجماعت کے نزدیک کسی  مسلمان کوبالتعیین  "جنتی" یا جہنمی " کہنا شرعاً درست نہیں ، کیوں کہ یہ اللہ کے علم میں ہے بندہ کے علم میں نہیں ہے اس لیے اس قسم کے الفاظ استعمال کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔

الکاشف عن حقائق السنن میں ہے :

"وفيه أنه لا يجوز لأحد أن يشهد لأحد بالجنة أو النار، فإن أمور العبد بمشيئة الله وقدره السابق؛ ولهذا قال عليه الصلاة والسلام لعائشة رضي الله عنها: (أو غير ذلك؟) لما قالت على سبيل القطع: (طوبى لهذا، عصفور من عصافير الجنة) تم كلامه."

(کتاب الایمان ،باب الوسوسۃ،ج:2،ص:535،مکتبۃ نزار)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101326

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں