کسی مسلمان کے بارے میں بالتعیین جنتی یا جہنمی کہنا کیسا ہے؟ اور اس بارے میں اہل سنت کا کیا عقیدہ ہے؟ حوالوں کے ساتھ جواب مطلوب ہے ۔
اہل سنت والجماعت کے نزدیک کسی مسلمان کوبالتعیین "جنتی" یا جہنمی " کہنا شرعاً درست نہیں ، کیوں کہ یہ اللہ کے علم میں ہے بندہ کے علم میں نہیں ہے اس لیے اس قسم کے الفاظ استعمال کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔
الکاشف عن حقائق السنن میں ہے :
"وفيه أنه لا يجوز لأحد أن يشهد لأحد بالجنة أو النار، فإن أمور العبد بمشيئة الله وقدره السابق؛ ولهذا قال عليه الصلاة والسلام لعائشة رضي الله عنها: (أو غير ذلك؟) لما قالت على سبيل القطع: (طوبى لهذا، عصفور من عصافير الجنة) تم كلامه."
(کتاب الایمان ،باب الوسوسۃ،ج:2،ص:535،مکتبۃ نزار)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506101326
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن