بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی کو جمعہ مبارک کہنا ٹھیک ہے یا نہیں؟


سوال

کسی کو جمعہ مبارک کہنا ٹھیک ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جمعہ کی مبارک باد کا مطلب جمعہ کے بابرکت ہوجانے کی دعا دینا ہے،اور برکت والے دن برکت کی دعا دینے میں (بذاتہ تو) حرج نہیں ہے، البتہ اس مبارک باد دینے کا التزام واہتمام کرنا  اور مبارک باد نہ دینے والے کو برا سمجھنا اور کہنا، ٹھیک نہیں ہے۔

الحاوی للفتاویٰ میں ہے:

"(فائدة) : ‌قال ‌القمولي ‌في ‌الجواهر: لم أر لأصحابنا كلاما في التهنئة بالعيدين والأعوام والأشهر كما يفعله الناس، ورأيت فيما نقل من فوائد الشيخ زكي الدين عبد العظيم المنذري أن الحافظ أبا الحسن المقدسي سئل عن التهنئة في أوائل الشهور والسنين أهو بدعة أم لا؟ فأجاب بأن الناس لم يزالوا مختلفين في ذلك قال: والذي أراه أنه مباح ليس بسنة ولا بدعة انتهى، ونقله الشرف الغزي في شرح المنهاج ولم يزد عليه."

(كتاب الصلاة، باب العيد، التهنئة بالصباح والمساء، ج:1، ص:95، ط: دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101348

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں