بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی کا وائی فائی اس کی اجازت کے بغیر استعمال کرنے کا حکم


سوال

کسی شخص کا وائی فائی پاسورڈ یا انٹرنیٹ کوڈ معلوم کرکے اس کو بتائے بغیر اس کا انٹرنیٹ استعمال کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

کسی دوسرے شخص کا وائی فائی اس کی اجازت کے بغیر استعمال کرنا شرعًا ناجائز  ہے۔

مسند احمد میں ہے:

"لا يحل مال امرئ ‌إلا ‌بطيب ‌نفس منه."

(‌‌‌‌‌‌حديث عم أبي حرة الرقاشي، ج:34، ص:299، ط: المكتب الإسلامي)

دررالحکام میں ہے:

" لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه‌ لا ‌يجوز ‌لأحد ‌أن ‌يتصرف ‌في ملك الغير بلا إذنه هذه المادة مأخوذة من المسألة الفقهية (لا يجوز لأحد التصرف في مال غيره بلا إذنه ولا ولايته) الواردة في الدر المختار."

(‌‌المقالة الثانية في بيان القواعد الكلية الفقهية، (المادة 96): لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه، ج: 1 ص: 27 ط: دار الجیل)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144501101633

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں