بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرکٹ گراؤنڈ میں عید کی نماز پڑھنے کا حکم


سوال

عید کی نماز کرکٹ کے گراونڈ میں ادا ہو جاتی ہے؟ جہاں لوگ پیسوں کے میچز کھیلتےہیں اور جانور وغیرہ بھی چرتے رہتے  ہیں، زمین بھی عید گاہ  کے لیے وقف نہیں  ہے؟

جواب

مذکورہ گراؤنڈ میں عید  کی  نماز ادا کی جاسکتی ہے۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:

"وفي المغرب الجبانة المصلى العام في الصحراء، وعلى هذا فيجوز أن يكون منصوبا عطفا على يطعم؛ لأن التوجه إلى المصلى مندوب كما أفاده في التجنيس، وإن كانت صلاة العيد واجبة حتى لو صلى العيد في الجامع، ولم يتوجه إلى المصلى فقد ترك السنة، وإنما أتى بثم لإفادة أن التوجه متراخ عن جميع الأفعال السابقة."

(کتاب الصلوۃ، باب العیدین، الخروج إلى الجبانة يوم العيد، ج:2، ص:171، ط:دارالکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200493

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں