بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کیکڑا اور لابسٹر کھانے کا حکم


سوال

کیکڑا Crab اور بڑا جھینگاLobster یہ دونوں ڈشیں حلا ل ہیں یا نہیں؟ آفس کی پارٹیوں میں یہ دونوں کھانے اکثر ہو تے ہیں۔ اور اسٹاف اسے کھاتے ہیں برائے کرم  شریعت کی روشنی میں اس کا جواب تحریر کریں۔

جواب

سمندری  مخلوقات میں سے مچھلی کی جملہ اقسام کے علاوہ کوئی اور مائی جانور کھنا جائز نہیں ہے، پس "CRAP" اور "LOBSTER" دونوں کا تعلق "Malacostraca" فیملی سے  ہے،  جو کہ مچھلی کی اقسام میں شامل نہیں، لہذا کیکڑا  اور لابسٹر  دونوں کا کھانا جائز نہیں ہوگا،  ملحوظ رہے کہ لابسٹر کیکڑے کے قبیل سے ہے،  اردو زبان میں اگرچہ  اسے بڑا جھینگا کہا جاتا ہو، اصل خلقت کے اعتبار سے اسے کھانا جائز نہیں ہوگا۔

الحيوان للجاحظ میں ہے:

"وليس أيضا ‌كلّ ‌عائم ‌سمكة، وإن كان مناسبا للسمك في كثير من معانيه. ألا ترى أنّ في الماء كلب الماء، وعنز الماء، وخنزير الماء؛ وفيه الرّقّ والسّلحفاة، وفيه الضّفدع وفيه السرطان، والبينيب، والتّمساح والدّخس والدّلفين واللّخم والبنبك، وغير ذلك من الأصناف. والكوسج والد اللّخم، وليس للكوسج أب يعرف. وعامّة ذا يعيش في الماء، ويبيت خارجا من الماء، ويبيض في الشطّ ويبيض بيضا له صفرة، وقيض وغرقئ، وهو مع ذلك ممّا يكون في الماء مع السمك".

(مقدمة، قبيل تقسيم الحيوان، ١ / ٢٧،ط: دار الکتب العلمية بيروت)

إعلاء السنن میں ہے: 

"فكل ما كان من جنس السمك لغةً وعرفاً فهو حلال بلاخلاف، كالسقنقور والروبيان ونحوهما."

(کتاب الذبائح، ١٧ / ١٨٨، ط: إدارة القرآن والعلوم الإسلامية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200333

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں