خاتون کسی عذر کی وجہ سے مثلاً شکم باہر نکلنےپر سجدہ کرنے میں پریشانی ہو تو کیا مردوں کی طرح سجدہ کر سکتی ہیں؟
خاتون کے لیے سنت طریقہ تو یہی ہے کہ وہ زمین سے چمٹ کر اور سمٹ کر سجدہ کرے اگر کسی عذر کی وجہ سے سنت طریقہ پر سجدہ نہ کر سکے تو جس طرح آسانی سے سجدہ ادا کر سکے تو کر لے ادا ہو جائے گا ،تاہم اس میں یہ خیال رکھے کہ جس قدر اپنے بدن کو سمیٹ کر سجدہ کرسکتی ہاس قدر سمیٹ کر سجدہ ادا کرے ۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے :
"ولو كان قادرا على بعض القيام دون تمامه يؤمر بان يقوم قدر ما يقدر حتى اذا كان قادرا على ان يكبر قائما ولا يقدر على القيام للقراءة او كان قادرا على القيام لبعض القراءة دون اتمامها يؤمر بان يكبر قائما ويقرأ قدر ما يقدر عليه قائما ثم يقعد اذ اعجز".
(الباب الرابع عشر في صلاة المريض، ج:1، ص:132، ط: رشيدية )
فتاویٰ شامی میں ہے:
"لان البعض معتبرة بالکل"
(باب صلاة المريض، ج: 2، ص:97، ط: سعيد)
البحر الرائق میں ہے:
"لان الطاعة بحسب الاستطاعة"
(باب صلاة المريض، ج: 2، ص: 113، ط: سعید )
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144409100979
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن