بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کثرتِ اولاد کے متعلق ایک حدیث کی تحقیق


سوال

کثرتِ اولاد سے متعلق جو حدیث ہے ، جس میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اپنی امت کی تعداد پر فخر کروں گا ،اس کے متعلق  راہ نمائی فرمائیں۔ 

جواب

مذکورہ سوال میں کچھ وضاحت نہیں کہ کس پہلو سے حدیث کے متعلق راہ نمائی مطلوب ہے،  اگر حدیث کا حوالہ مطلوب ہے تو  وہ درج ذیل ہے:

"حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اُس نے عرض کیا: مجھے ایک خاندانی اور خوبصورت عورت ملی ہے، مگر وہ بانجھ ہے، تو کیا میں اس سےشادی کرلوں؟  آپ نے فرمایا:(اُس سے شادی )نہیں (کرنا)،پھر وہ دوبارہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے پھر منع فرمایا،پھر وہ تیسری بار آیا تو آپ نے فرمایا:ایسی عورت سے شادی کروجو خوب محبت کرنے والی (اور ) زیادہ بچے جننے والی ہو؛ اس لیے کہ میں تمہاری( کثر ت کی )وجہ سے( قیامت کے دن) دوسری امتوں  پر فخر کروں گا"۔

سنن ابی داود میں ہے:

"عن معقل بن يسارٍ- رضي الله عنه- قال: جاء رجلٌ إلى النبيّ - صلى الله عليه وسلم - فقال: إني أصبتُ امرأة ذاتَ حسبٍ وجمالٍ، وأنها لا تلد، أفأتزوّجها؟ قال: " لا"، ثمّ أتاه الثانية فنهاه، ثمّ أتاه الثالثة، فقال: "تزوّجوا الودود الولود، فإني مكاثرٌ بكم الأمم".

(أول كتاب النكاح، باب في تزويج الأبكار، ج:3، ص:395، رقم الحديث: 2050، ط: دار الرسالة العالمية) 

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307101633

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں