بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کرپٹو کرنسی کا حکم


سوال

مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں کرپٹو کرنسی کے بارے میں ؟برائے مہربانی وضاحت فرما دیجیے۔

جواب

واضح رہے کہ کرپٹو کرنسی   کا کوئی مادی وجود نہیں ہے، محض ایک فرضی کرنسی ہے،اور محض ایک دھوکا ہے،حقیقت میں اس میں  کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں ،اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط موجود نہیں ہیں،لہذا اسے کرنسی  یا  مال قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ، اور اس کے  ذریعہ لین دین کرنا، اس میں سرمایہ کاری کرنا ،اور اس کا کاروبار کرنا جائز نہیں ہے۔

عمدة الرعایۃ  میں ہے:

"اعلم أن المال عين يجري فيه التنافس والإبتذال، فيخرج منه التراب ونحوه، والدم والميتة التي ماتت حتف أنفه."

(كتاب البيع، باب البيع الفاسد ج:6 ص:461 ط: الكتب العلمية)

فتاوی شامی  میں ہے:

"مطلب في ‌تعريف المال والملك والمتقوم (قوله: مالا أو لا) إلخ، المراد بالمال ما يميل إليه الطبع ويمكن ادخاره لوقت الحاجة، والمالية تثبت بتمول الناس كافة أو بعضهم، والتقوم يثبت بها وبإباحة الانتفاع به شرعا؛ فما يباح بلا تمول لا يكون مالا."

(كتاب البيوع، ج:4 ص:501 ط: سعید)

تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا میں ہے:

"بٹ کوائن" محض ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں، لہذا موجودہ  زمانے میں " کوئن" یا "ڈیجیٹل کرنسی" کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر، اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے، وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود، اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے " بٹ کوائن" یا کسی بھی " ڈیجیٹل کرنسی" کے نام نہاد کاروبار میں پیسے لگانا، اور خرید و فروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔"

( تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا، ج: 2ص: 92  ط:بیت العمار کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100121

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں