بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کرونا کے زمانے میں کالج کا فیس لینا


سوال

ایک شخص نےایک کالج میں داخلہ لیا، دسمبر کے مہینہ میں داخلہ کے وقت ان کے درمیان کوئی اصول و ضوابط طے نہیں ہوۓ،لیکن چند  مہینے بعد کرونا کی وبا پھیل گئی، جس کی وجہ سے 5 مہینے کی  چھٹیاں ہوگئی، تو کالج والوں کا  ان چھٹیوں کا فیس لینا کیسا ہے؟ جب کہ کالج والوں نےملازمین کو  چھٹیوں کی تنخواہ بھی نہیں دی تھی۔

جواب

اگر کالج  کی انتظامیہ اوراس  داخلہ لینے والے شخص  کے درمیان چھٹیوں کے  زمانہ  سے متعلق کوئی الگ معاہدہ نہیں ہوا ،توکرونا کی وبا کے سبب ہونے والے  لاک ڈاؤن  کے   عرصہ میں کالج  انتظامیہ  کا داخلہ لینے والے شخص سے   فیس  نہیں لے سکتی، نہ ہی اس کو دینے پر مجبور کرسکتی ہے، کیوں کہ فیس  کا تعلق عمل یعنی پڑھائی سے ہے، اور مذکورہ ایام میں کسی قسم کی پڑھائی نہیں  ہوئی، اور کالج والوں نے چھٹی کردی  اس میں طالب علم کا  کوئی قصور نہیں،چناں چہ  کالج انتظامیہ کے لیے  مذکورہ ایام کی کسی قسم کی   فیس لینا جائز نہیں ہے۔   

مجمع  الضمانات میں ہے:

"الأجير على نوعين: أجير مشترك ... فالأجير المشترك هو الذي ‌يستحق ‌الأجرة ‌بالعمل لا بتسليم النفس كالقصار والصباغ."

(باب مسائل الإجارة،القسم الثاني في الأجير ،‌‌المقدمة في الكلام على الأجير المشترك والأجير الخاص،ص:27، ط:دار الكتاب الإسلامي)

مجمع الأنهر فی شرح ملتقی الأبحر میں ہے:

"(ولا يستحق) الأجير المشترك (الأجر حتى يعمل كالصباغ، والقصار) ونحوهما؛ لأن الإجارة عقد معاوضة فتقتضي المساواة بين المعوضين فما لم يسلم المعقود عليه للمستأجر وهو العمل لا يسلم للأجير العوض وهو الأجر."

(كتاب الإجارة،باب الإجارة الفاسدة،فصل أحكام الأجير وأنواعه، 2/ 391،ط:المطبعة العامرة - تركيا/1328ه)

المعاملات المالیہ  أصالۃ  ومعاصرة میں ہے:

"عرف الأجير المشترك: هو من يكون عقده واردا على عمل معلوم ببيان محله، ويعمل للمؤجر ولغيره كالنجار، والحداد، والبناء، والقصار ...... أن الأجير المشترك ‌يستحق ‌الأجرة ‌بالعمل، لا بتسليم النفس؛ لأنه يعمل للعامة، ولأن المعقود عليه هو العمل فلا يستحق أجرة إذا لم يعمل."

(‌‌عقد المقاولة،‌‌الباب الأول،‌‌الفصل الأول،‌‌المبحث الثاني،‌‌القول الثاني،8/ 337)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411101385

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں