بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروباری مسائل اور قرض سے خلاصی کا وظیفہ


سوال

میں کچھ سال پہلے بہت اچھا ماربل کا بزنس کرتا تھا، مگر اب میں مقروض زندگی بسر کر رہا ہوں،  کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے،  ذکر اذکار بھی کرتا ہوں!

جواب

اللہ تعالیٰ کی ذات سے مایوس نہ ہوں،  ہر تکلیف و آزمائش اور سہولت وخوشی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے،  اس لیے پریشانیوں اورمصائب کا حل  اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونا، اللہ تعالیٰ کی طرف توبہ و استغفار کے ذریعے بھی متوجہ ہوں اور اپنے مسائل کا حل اللہ تعالیٰ کے حوالے کردیجیے،  اور اللہ تعالیٰ کو اپنے مسائل کے حل کا وکیل بنادیجیے، اللہ تعالیٰ کبھی آپ کا سہارا نہیں چھوڑیں گے۔  درج ذیل ہدایات پر عمل کیجیے:

   اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کرنے اور اسے مضبوط کرنے کی ہر انسان کو ضرورت ہے، اگر نمازوں کی پابندی نہیں ہے تو پنج وقتہ نماز باجماعت کا اہتمام کیجیے،   نمازوں کے بعد دعائیں بھی کیجیے اور استغفارکی کثرت کریں،  نیز درج ذیل اعمال کا اہتمام کریں:

1۔   سورہ واقعہ اور سورہ طارق فجر اور مغرب کے بعد ایک ایک مرتبہ پڑھنےکا اہتمام کریں۔

2۔   فجر  کی نماز کے بعد ستر مرتبہ پابندی سے یہ آیت پڑھا کریں، ان شاءاللہ رزق کی تنگی سے محفوظ رہیں  گے:

 اَللَّهُ لَطِيفٌ بِعِبَادِهِ يَرْزُقُ مَن يَشَاء وَهُوَ الْقَوِيُّ العَزِيزُ ( الشوری: ۱۹)

3۔۔   ہر نماز کے بعد سات مرتبہ اور چلتے پھرتے درج ذیل دعا کا اہتمام کریں:

"اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلاَلِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ أَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَنْ مَنْ سِوَاكَ".

نیز  حسبِ توفیق صدقہ نکالنے کا معمول بنالیجیے، اگر پہلے سے معمول ہے تو اسے جاری رکھیے، اور بہتر یہ ہے کہ صدقہ یا تو دینی طلبہ پر خرچ کیجیے، یا اپنی ضرورت مند بہنوں پر,ان شاء اللہ اللہ رب العزت آپ کے مسائل حل فرمادیں گے۔

سنن الترمذي میں ہے:

"حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن قال: أخبرنا يحيى بن حسان قال: حدثنا أبو معاوية، عن عبد الرحمن بن إسحاق، عن سيار، عن أبي وائل، عن علي، أن مكاتبا جاءه فقال: إني قد عجزت عن مكاتبتي فأعني، قال: ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم لو كان عليك مثل جبل صير دينًا أداه الله عنك، قال: " قل: اللهم اكفني بحلالك عن حرامك، وأغنني بفضلك عمن سواك ": هذا حديث حسن غريب."

(أبواب الدعوات، باب، ٥ / ٥٦٠، رقم الحديث: ٣٥٦٣، ط:شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101208

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں