بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروبار میں لگی رقم پر زکاۃ کون ادا کرے گا؟


سوال

میں نے ایک شخص کے پاس اس کے کاروبار میں  کچھ رقم کیش انویسٹمنٹ کر ی ہے،  اور وہ صاحب اس پر زکاۃ دیں گے یا میں؟ میں صاحب نصاب ہوں۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں آپ نے جتنی رقم انویسٹ کی ہے، اس کی زکاۃ اصولاً آپ کے ذمے واجب ہے، سال پورا ہونے پر اصل رقم اور جتنا منافع موجود ہو، آپ کی ملکیت میں موجود دیگر نصاب سے زائد مال کے ساتھ ملاکر اس کی زکاۃ ادا کرنا آپ پر واجب ہے۔

تاہم جس شخص کا کاروبار ہے اگر آپ اس کو کل کاروبار کا حساب کرکے زکاۃ ادا کرنے کا اختیار دے دیتے ہیں تو جملہ مالِ  تجارت کی زکاۃ ادا کرنے سے سب مال کی زکاۃ ادا ہو جائے گی، یعنی آپ کے حصے میں جتنی رقم اور نفع ہے اس کی زکاۃ بھی ادا ہوجائے گی، آپ کو اس مال پر الگ سے زکاۃ ادا کرنے کی ضرورت نہ ہوگی۔ البتہ اگر آپ ان کو اختیار نہیں دیتے تو  آپ اپنے مال کی زکاۃ ادا کریں گے، اور وہ اپنے مال کی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201728

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں