میں نے ایک شخص کے پاس اس کے کاروبار میں کچھ رقم کیش انویسٹمنٹ کر ی ہے، اور وہ صاحب اس پر زکاۃ دیں گے یا میں؟ میں صاحب نصاب ہوں۔
صورتِ مسئولہ میں آپ نے جتنی رقم انویسٹ کی ہے، اس کی زکاۃ اصولاً آپ کے ذمے واجب ہے، سال پورا ہونے پر اصل رقم اور جتنا منافع موجود ہو، آپ کی ملکیت میں موجود دیگر نصاب سے زائد مال کے ساتھ ملاکر اس کی زکاۃ ادا کرنا آپ پر واجب ہے۔
تاہم جس شخص کا کاروبار ہے اگر آپ اس کو کل کاروبار کا حساب کرکے زکاۃ ادا کرنے کا اختیار دے دیتے ہیں تو جملہ مالِ تجارت کی زکاۃ ادا کرنے سے سب مال کی زکاۃ ادا ہو جائے گی، یعنی آپ کے حصے میں جتنی رقم اور نفع ہے اس کی زکاۃ بھی ادا ہوجائے گی، آپ کو اس مال پر الگ سے زکاۃ ادا کرنے کی ضرورت نہ ہوگی۔ البتہ اگر آپ ان کو اختیار نہیں دیتے تو آپ اپنے مال کی زکاۃ ادا کریں گے، اور وہ اپنے مال کی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201728
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن