بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروبار میں برکت اور ترقی کے لیے اعمال


سوال

 میں کپڑے کا کاروبار کرتا ہوں اور 2 سال سے زیادہ وقت ہو گیا ہے کاروبار جس طرح شروع کیا تھا ابھی تک ویسا ہی ہے ذرا سی بھی برکت نہیں ہوئی؛  لہذا مجھے کوئی ایسے اعمال بتائیے، جس سے جلد از جلد کاروبار ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے؟

جواب

کاروبار میں ترقی کے لیے ظاہری جائز تدابیر اختیار کرتے ہوئے  اس کی بھی خاص رعایت رکھیں کہ خرید و فروخت کی بنیاد سچائی اور امانت داری پر ہو،  جھوٹ دھوکا دہی،  اور خیانت سے مکمل اجتناب کریں، اس کے ساتھ  پانچوں نمازیں مسجد میں باجماعت ادائیگی کا اہتمام کریں اور ملازمین کو بھی اس کی ترغیب دیں اور  استغفار کی کثرت کرتے رہیں، استغفار کے اہتمام اور کثرت پر وسعتِ رزق کا خداوندی وعدہ قرآنِ مجید میں موجود ہے۔ اور یہ یقین پختہ رکھیں کہ رزق کے معاملہ کا تعلق اللہ تعالی کی تقسیم کے ساتھ ہے، وہ جسے چاہے جب چاہے اور جیسے چاہے رزق دیتا ہے، اس کے فیصلے کے سامنے کوئی منصوبہ نہیں چلتا، ایک مسلمان کو اس بارے میں اللہ تعالی کے فیصلوں پر ہمیشہ راضی رہنا چاہیے۔

اس کے علاوہ چند مسنون اعمال اور دعائیں بھی درج ذیل ہیں، ان کا بھی اہتمام کریں:

1۔۔ ہر نماز کے بعد تین بار یہ دعا پڑھیں:

"اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلاَلِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَأَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ."

2۔۔  وضو کے درمیان اور نمازوں کے بعد درج ذیل دعا کا اہتمام کریں:

"اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِيْ ذَنْبِيْ، وَوَسِّعْ لِيْ فِيْ دَارِيْ، وَبَارِكْ لِيْ فِيْ رِزْقِيْ."

" ترجمہ: اے اللہ!میرے گناہ بخش دیجیے، اور میرے گھر میں وسعت اور میرے رزق میں برکت عطا فرما۔"

3۔۔ درج ذیل دعا کثرت سے پڑھتے رہیں:

"تَوَكَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ الْذِيْ لَایَمُوْتُ، اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَکُنْ لَّهُ شَرِیْكٌ فِي الْمُلْكِ وَ لَمْ یَکُنْ لَّهُ وَلِيٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَکْبِيْرًا."   (معارف القرآن، سورہ بنی اسرائیل)

نیز منزل پڑھتے رہیں، اور صبح شام معوذتین (سورہ فلق اور سورہ ناس) اور کثرت سے استغفار کا معمول بنائیں، اللہ تعالی پر یقین رکھیں کہ ان شاء اللہ کاروبار میں برکت ہوگی۔

"عن أبي وائل، عن علي، أن مكاتبا جاءه، فقال: إني قد عجزت عن مكاتبتي فأعني، قال: ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم، لو كان عليك مثل جبل صير دينًا أداه الله عنك، قال: قل: اللهم اكفني بحلالك عن حرامك، وأغنني بفضلك عمن سواك".

(أخرجه الترمذي في سننه في الدعوات (5/ 452) برقم (3563)، ط. دار الغرب الإسلامي - بيروت، سنة النشر: 1998 م)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101684

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں