بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروبار میں سے اللہ تعالیٰ کے لیے مختص کیے گئے حصے کا مصرف


سوال

کاروبار میں اللہ تعالیٰ کا طے کیا گیا کمائی میں سے5٪ کہاں  خرچ کرے؟  بہترین مصرف بتادیں!

جواب

واضح رہے کہ کاروبار میں منافع کا جو حصہ   اللہ تعالی   کے لیے خاص کیا جائے، اگر  زبان سے یہ   کہا کہ  اتنا حصہ اللہ تعالی کا ہے تو  اس کی  حیثیت  نذر  کی ہے، اس کا مصرف وہی ہو گا جو زکوۃ کا مصرف ہے یعنی  وہ مسلمان جو ہاشمی (سید، عباسی وغیرہ) نہ ہو، اور صاحبِ نصاب بھی نہ ہو۔  اس رقم سے مسجد بنوانا، مدرسہ کی تعمیر کروانا  درست نہیں ہے۔ اسی طرح  اس حصے میں سے مال دار  شخص کو  یا والدین،  اولاد اور میاں بیوی کا ایک دوسرے کو دینادرست نہیں  ہے۔

اور اگر  محض  نیت کی ہو کہ میں اپنے کاروبار کے منافع میں  سےاتنا  حصہ اللہ تعالیٰ کے راستے  میں خرچ کروں گا، زبان سے الفاظ ادا نہ کیے ہوں،  تو ایسا آدمی مذکورہ رقم کے خرچ کرنے میں خود مختار ہے، ضرورت اور مصلحت کودیکھ کر اس رقم کو جہاں چاہے، خرچ کر سکتا ہے اور یہ بھی ضروری نہیں کہ ہر مرتبہ ایک ہی مصرف میں خرچ کرے، ہر مرتبہ  علیٰحدہ مصرف میں بھی خرچ کرنے کی اجازت ہے، لیکن بہتر صورت یہ ہے کہ سب سے پہلے اپنے رشتہ داروں میں ایسے افراد کو تلاش کرے جو ضرورت مند ہوں   (اگر چہ صاحبِ نصاب ہوں)  اور اُن پر خرچ کرے؛ اس لیے کہ رشتہ داروں  پر خرچ کرنے سے دُہرا اجر ملتا ہے، ایک صدقہ کا  ثواب اور دوسرا  رشتہ داری کا لحاظ رکھنے اور صلہ رحمی کرنے کا ثواب ۔

 پھر  اگر رشتہ داروں میں ایسا کوئی ضرورت مند نظر نہ آئے تو دینی مدارس اور مکاتب  اس رقم کا بہترین مصرف ہیں۔

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"فالجملة في هذا أن جنس الصدقة یجوز صرفها إلی المسلم … ویجوز صرف التطوع إلیهم بالاتفاق، روی عن أبي یوسف أنه یجوز صرف الصدقات إلی الأغنیاء اذا سموا فی الوقف۔ فأما الصدقة علی وجہ الصلة والتطوع فلا بأس به، وفي الفتاوی العتابیة: وکذلک یجوز النفل للغني."

(الفتاویٰ التاتارخانیة ۳؍۲۱۱-۲۱۴)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200503

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں