بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرپٹو کرنسی کے کاروبار کا حکم


سوال

 کرپٹو کرنسی کے کاروبار کے بارے میں راہ نمائی فرمائیں، مطلب کہ اس میں پیسہ  لگانا شرعی رو سے جائز ہے  کہ  نہیں؟

جواب

کرپٹو  کرنسی کو  چوں کہ پاکستان میں قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے، تاحال  اس  کرنسی کا معاملہ   مشکوک ہے، اور ابھی تک  علماء نے اس کی خرید و فروخت کی اجازت نہیں دی ہے، پس جب تک مذکورہ کرنسی کے تمام پہلو مکمل واضح نہ ہو جائیں  اور  شرعی حدود متعین نہ  ہوجائیں، اس وقت تک اس میں رقم انویسٹمنٹ کرنے سے   اجتناب کیا جائے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"وعن النعمان بن بشير - رضي الله عنهما - قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " «الحلال بين والحرام بين، وبينهما مشتبهات لايعلمهن كثير من الناس، فمن اتقى الشبهات استبرأ لدينه وعرضه، ومن وقع في الحرام كالراعي يرعى حول الحمى يوشك أن يرتع فيه، ألا وإن لكل ملك حمى، ألا وإن حمى الله محارمه، ألا وإن في الجسد مضغة إذا صلحت صلح الجسد كله، وإذا فسدت فسد الجسد كله، ألا وهي القلب» ". متفق عليه."

(باب الكسب وطلب الحلال، ج:5، ص:1891، ط:دار الفكر.بيروت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144207201003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں