بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کپڑے سے نجاست دھونے کے بعد نشانات باقی ہوں تو پاکی کا حکم


سوال

اگر کپڑے ناپاک ہوگئے تھے اور ان کو دھولیا ،لیکن بعد میں دیکھا تو نشانات باقی تھے اور ایسے کپڑوں میں نماز ادا کی، اب سوال یہ ہے کہ کپڑے پاک تھے یا نہیں؟ اور نماز ادا ہوئی یا نہیں ؟براہ کرم اس کا جواب ارسال فرمائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر ناپاک کپڑے کو تین مرتبہ اچھی طرح دھو کر نچوڑ لیا ہے اور نجاست دور ہو گئی، البتہ اس کے باوجود بھی نجاست کے نشانات یعنی محض دھبےباقی ہیں تو مذکورہ کپڑا پاک ہے اور ان کپڑوں میں جو نماز پڑھی گئی وہ بھی ادا ہوگئی ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"‌و إن ‌كانت ‌شيئًا لايزول أثره إلا بمشقة بأن يحتاج في إزالته إلى شيء آخر سوى الماء كالصابون لا يكلف بإزالته. هكذا في التبيين ... و يشترط العصر في كل مرة فيما ينعصر ويبالغ في المرة الثالثة."

(كتاب الطهارة، الباب السابع في النجاسة و أحكامها جلد 1 ص: 42 ط: دارالفكر)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144508100202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں