بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کان سے بغیر درد کے پانی نکلنا


سوال

کان میں زخم تو نہیں لیکن کان کا پردہ ہلکا سا پھٹا ہوا ہے اور اس میں سے بغیر درد گاڑھا بدبودار پانی نکلتا ہے اب اسکے خروج سے وضو ٹوٹ جائے گا؟اور اگر ڈراپس ڈالے اور وہ بہہ گۓ تو کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟

جواب

صورت مسئولہ میں  کان سے پانی بغیر کسی تکلیف کے نکلنا   اس بات کی علامت ہے کہ کان میں کوئی زخم وغیرہ نہیں ہےتو شرعا یہ پانی ناپاک نہیں ہے،اس سے وضو بھی نہیں ٹوٹےگا۔ نیز اگر وہ پانی ڈراپس کے ساتھ مل کر کان سے باہر بہہ جائے تو  بھی وضو نہیں ٹوٹے گا ،لیکن   اگرکان سے   پانی  تکلیف کے ساتھ نکلتاہو،یازخم وغیرہ سے پانی نکل رہاہواور نکل کر  اس حصہ تک بہہ جائے جس کا غسل میں دھونا فرض ہے تو  وضو ٹوٹ جائے گا اور نکلنے والا  پانی بھی ناپاک ہوگا،اگر وہ پانی ڈراپس کے ساتھ مل کر کان سے باہر بہہ جائے تو وہ پانی ناپاک ہوگا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(كما) لا ينقض (لو خرج من أذنه) ونحوها كعينه وثديه (قيح) ونحوه كصديد وماء سرة وعين (لا بوجع) وإن خرج (به) أي بوجع (نقض) لأنه دليل الجرح

(قوله: لا بوجع)۔۔۔الظاهر إذا كان ‌الخارج قيحا أو صديدا لنقض، سواء كان مع وجع أو بدونه لأنهما لا يخرجان إلا عن علة، نعم هذا التفصيل حسن فيما إذا كان ‌الخارج ماء ليس غير."

(کتاب الطهارۃ،سنن الوضوء،147/1ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100661

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں