کان میں عورتیں کتنے چھید کروا سکتی ہیں؟
کان میں ایک چھید کروانا یا ایک سے زائد کروانا یا بالکل بھی نہ کروانا یہ تمام صورتیں جائز ہیں۔البتہ اس میں یہ ضروری ہے کہ غیر مسلموں کے کسی طریقے کی نقل میں نہ کیا جائے اور عورت زینت اختیار کرتے ہوئے اپنے شوہر کو دکھانے کی نیت کرے ۔اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کرے ۔مرقاة المفاتیح میں ہے:
”وعنہ (أي: عن ابن عمر رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہما) قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم: ”مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ“ أي: مَنْ شَبَّہَ نَفْسَہ بِالْکُفَّارِ، مثلاً: فِي اللِّبَاسِ وَغَیْرِہ، أو بِالْفُسَّاقِ أوْ بِالْفُجَّارِ، أوْ بِأہْلِ التَّصَوُّفِ وَالصُّلَحَاءِ الأبْرَارِ․ ”فَہُو مِنْہُمْ“، أي: في الاثْمِ وَالْخَیْرِ“․
(مرقاة المفاتیح، کتاب اللباس، الفصل الثاني، رقم الحدیث: ۴۳۴۷، ۸/۱۵۵، رشیدیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210200649
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن