بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمزوروں کی مدد سے متعلق سوال


سوال

ہمارا کچھ رقبہ زمین گاؤں میں موجود ہے، اس پر عرصہ 50 سال سے ہمارے چچا زاد بھائیوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، کچھ ہمارے رشتہ دار جن کو اللہ تعالی نے عزت دی ہوئی ہے، اگر وہ چاہیں تو قانونی طور پر ہمارا ساتھ دے کر ہمیں ہماری زمین دلوا سکتے ہیں، مگر وہ ایسا نہیں کر رہے، قرآن و سنت میں  ان لوگوں کے لیے کیا احکامات ہیں جو ہماری مدد نہیں کر رہے؟

جواب

جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے معاشرہ میں ایک مقام دیا ہو ان کو چاہیے کہ کمزور لوگوں کی ان کے جائز معاملات میں  ضرور مدد کیا کریں، اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بھی خیر کے کاموں میں تعاون کرنے کا حکم فرمایا ہے اور احآدیثِ طیبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمان بھائی کی مدد کی بہت تاکید فرمائی ہے، ملاحظہ ہو:

قرآنِ کریم میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں :

{وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلاتَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ} [المائدة: 2]

ترجمہ: اور ایک دوسرے کا تعاون کرو نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں، اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو، اور اللہ کا لحاظ کرو، بے شک اللہ تعالیٰ سخت بدلہ دینے والا ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من نفس عن مؤمن كربة من ‌كرب ‌الدنيا، نفس الله عنه كربة من كرب يوم القيامة، ومن يسر على معسر، يسر الله عليه في الدنيا والآخرة، ومن ستر مسلما، ستره الله في الدنيا والآخرة، والله في عون العبد ما كان العبد في عون أخيه."

(صحیح مسلم، كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار، جلد:4، صفحہ: 2074، طبع:مطبعة عيسى البابي الحلبي وشركاه، القاهرة)

ترجمہ: "حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص کسی مسلمان کی دنیاوی حاجت پوری کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کی آخرت کی حاجت پوری کرے گا۔ اور جو شخص کسی مسلمان پر تنگی آسان کرے گا، اللہ تعالیٰ اس پر دنیا اور آخرت میں آسانی فرمائے گا، جو کسی مسلمان کا عیب چھپائے گا اللہ اس کے عیوب کو دنیا اور آخرت میں چھپائیں گے اور اللہ تعلیٰ بندے کی مدد کرتے رہتے ہیں جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد کرتا رہتا ہے."

یہ آیت اور حدیث ان لوگوں کے سامنے بیان کی جائیں جن کو اللہ تعالیٰ نے عزت دی ہے، اور اس کی روشنی میں ان سے مدد کرنے کی درخواست کی جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102163

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں